لیگی ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر سے 80 کنال اراضی واگزار، منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا بھی آغاز

0

لاہور: ضلعی انتظامیہ اور اینٹی کرپشن پنجاب بااثر قبضہ مافیا کے خلاف ان ایکشن، سیف الملوک کھوکھر اراضی سکینڈل میں بڑی پیشرفت، اینٹی کرپشن نے لیگی ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر کے قبضہ سے اربوں روپے مالیت کی 80 کنال اراضی واگزار کروالی، جبکہ ایف آئی اے نے بھی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قبضہ مافیا کے خلاف ضلعی انتظامیہ اور اینٹی کرپشن کا گرینڈ آپریشن حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور کی درخواست پر گزشتہ روز قابضین کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کیا گیا، جس پر ضلعی انتظامیہ لاہور اور اینٹی کرپشن پنجاب نےرائیونڈ روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے ن لیگ کے ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر سے اربوں روپے مالیت کی 80 کنال اراضی واگزار کرالی، حکام نے  قبضہ شدہ پراپرٹی پر تعمیرات مسمار کردیں، واگزار شدہ اراضی نزول لینڈ قرار دیکر مفاد عامہ کے منصوبوں کے لئے استعمال ہوگی۔

اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ڈی سی نے اینٹی کرپشن میں سرکار کو اربوں کا نقصان پہنچانے پر اس گھناؤنے کھیل میں ملوث سرکاری افسران اور مفاد کنندگان کے خلاف مقدمات درج کرنے کی درخواست کی تھی، اینٹی کرپشن نے ڈپٹی کمشنر کے ریفرنس پر سیف الملوک کھوکھر کے فرنٹ مینوں پر مقدمہ درج کیا تھا، درخواست کے مطابق سیف الملوک کھوکھر نے اپنے فرنٹ مین یو سی چئیرمین مبین داؤد، مبشر، افضل خان کی مدد سے 80 کنال اراضی پر قبضہ کر رکھا تھا۔

ضلعی انتظامیہ  کا کہنا ہے کہ مذکورہ اراضی پارسی خاندان عیدل ڈینشاجی کی ملکیت تھی، 1914 میں ڈینشاجی کی وفات کے بعد اولاد نہ ہونے کی وجہ سے پراپرٹی لاوارث ہوگئی تھی، ملک سیف الملوک کے فرنٹ مینوں نے محکمہ مال کی ملی بھگت سے جعلی وارث بنا کر 2015 میں اپنے اپنے نام ٹرانسفر کرا لی تھی۔

دوسری جانب ایف آئی اے نے بھی سیف الملوک کھوکھر اور افضل کھوکھر کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردی ہیں، ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے 2005 سے تمام ریکارڈ طلب کرلیا، ایف آئی اے نے کھوکھر برادران کو 7 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.