ڈاکٹروں کی غفلت، بچی کے والد کو انصاف میں 11 برس لگ گئے

0

لاہور: گیارہ برس پہلے ڈاکٹروں کی غفلت سے جاں بحق ہونے والی بچی کے ورثا کو بالاخر انصاف مل گیا، حکومت کی جانب سے بنائے گئے نئے پاکستان میڈیکل کمیشن نے 6 ڈاکٹروں کو بچی کی موت کا ذمہ دار قرار دے دیا، بچی کے والد گیارہ سال  تک بیٹی کے انصاف کیلئے دربدر پھر تے رہے۔

تفصیلات کے مطابق گیارہ برس قبل 2009 میں لاہور کے نجی ڈاکٹرز ہسپتال میں 3 سالہ بچی ایمان ملک کی موت واقع  ہوئی تھی، جس پر ورثا کا کہنا تھا کہ بچی کی موت کے ذمہ دار ڈاکٹر ہیں، جن کی غفلت سے ان کی بچی جان کی بازی ہار گئی، اب اتنے عرصہ بعد پاکستان میڈیکل کمیشن کی 11 رکنی ڈسپلنری کمیٹی نے بچی کی موت میں ڈاکٹروں کی غفلت کو تسلیم کرلیا ہے، اور لاہور کے معروف نجی اسپتال ڈاکٹرز اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سمیت 6 ڈاکٹروں کے لائسنس کینسل کردئیے ہیں، ان ڈاکٹروں میں ڈاکٹر سندیپ کمار، ڈاکٹر صابر، ثناء اللہ، مبین اور ڈاکٹر انعام اللہ شامل ہیں۔

دوسری طرف بچی کے والد عقیل ملک اور دادا احمد ملک کا کہنا ہے کہ وہ گیارہ سال میں اپنی بیٹی کے انصاف کیلئے دربدر پھرتے رہے، انہوں نے کہا کہ نہ صرف انہیں انصاف کیلئے اتنا عرصہ ترسایا گیا، بلکہ غفلت کے مرتکب ڈاکٹرز گیارہ سال لوگوں کی زندگیوں سے کھیلتے رہے، انہوں نے کہا کہ جن ڈاکٹرز کی غفلت سے میری بچی کی موت ہوئی وہ آج بھی گرفتار نہیں ہوئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.