اٹلی میں شہریوں کی ملازمتیں، معیار زندگی پر اہم رپورٹ آگئی

0

روم: کرونا وبا کی وجہ سے لگنے والی پابندیوں کے بعد اطالوی شہریوں کا معیار زندگی گرنے اور ان میں مستقبل کے حوالے سے خدشات پر اہم رپورٹ سامنے آگئی ہے، دوسری طرف سوئٹزرلینڈ جاکر کام کرنے والے ہزاروں اطالوی شہری بھی بے روزگار ہوگئے ہیں، سوئٹزرلینڈ میں 3 ہزار سے زائد اطالوی شہری بے روزگار ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق CENSIS ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ایسٹس منیجمنٹ فرم ٹینڈر کیپٹل نے نئی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں وبا کے بعد اٹلی میں شہریوں پر معاشی اثرات کی ہولناک تصویر سامنے آئی ہے، رپورٹ کے مطابق 76 لاکھ اطالوی شہریوں  کا معیار زندگی گرگیا ہے، اور دوتہائی اطالوی شہری اگلے سال کے حالات کے بارے میں پریشان ہیں، اسی طرح تقریبا ً50 لاکھ اطالوی شہریوں کو اپنے کھانے کی میز پر مرضی کا کھانا رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے، یعنی وہ اس کے لئے وسائل حاصل نہیں کر پارہے، اسی طرح 60 فیصد اطالوی شہری اس خوف کا شکار ہیں کہ اگلے برس ان کی ملازمت ختم ہوسکتی ہے، یا پھر   ان کی آمدنی مزید کم ہوجائے گی، دوسری طرف سوئٹزرلینڈ سے ملحقہ علاقوں میں رہنے والے اٹلی کے باشندے جو روزانہ سوئٹرزلینڈ جا کر کام کرتے ہیں، وہ بھی بڑی مشکل کا شکار ہوچکے ہیں، سوئس علاقے Ticino کی ٹریڈ یونین کے مطابق وبا  کی وجہ سے کاروبارمتاثر ہونے کے بعد اب تک 3 ہزار سے زائد وہ اطالوی شہری بے روزگار ہوچکے ہیں، جو سرحد پار آکر سوئٹزرلینڈ میں ملازمت کرتے تھے، جبکہ اگلے ایک ماہ کے دوران مزید ایک ہزار ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ ہے۔

اس سوئس علاقے میں مجموعی طور پر 70 ہزار سے زائد اطالوی شہری ملازمتیں کرتے ہیں، یونین کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ بار اور ریستورانز میں ملازمتیں کرنے والے متاثر ہوئے ہیں، اسی طرح صنعتیں بھی متاثر ہوئی ہیں، بے روزگار ہونے والے ورکرز اپنے ملک یعنی اٹلی میں بیروزگاری الاؤنس کیلئے اپلائی کرتے ہیں، جنہیں یورپی یونین کے ذریعہ پراسیس کیا جاتا ہے اور پھر سوئس حکومت اس کی ادائیگی کرتی ہے، تاہم جز وقتی ملازمین کو سوئس حکومت براہ راست  ادائیگی کرتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.