دوحہ ائرپورٹ سے ملنے والی بچی کے والدین کا پتہ چل گیا

0

دوحہ: قطر میں دوحہ ائرپورٹ سے بچی ملنے کا کیس بالاخر پونے دو ماہ بعد حل کرلیا گیا، قطری حکام اس میں ملوث خاتون اور اس کے دوست کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوگئے، واضح رہے کہ بچی ملنے کے بعد قطری حکام نے تمام خواتین مسافروں کی ڈاکٹروں کے ذریعہ تلاشی لی تھی۔

تفصیلات کے مطابق قطر میں دوحہ ائرپورٹ پر 2 اکتوبر کو واش روم کے کچرا دان میں ایک نومولود بچی ملی تھی، اطلاع ملنے کے فوری بعد حکام نے تمام پروازوں کو روک کر خواتین مسافروں کی جامہ تلاشی شروع کردی تھی، ان میں بڑی تعداد میں آسٹریلوی خواتین بھی شامل تھیں، جنہوں نے اسے توہین قرار دیا تھا، بعد ازاں آسٹریلوی حکومت نے اس پر قطر سے احتجاج بھی کیا تھا، قطری حکومت نے اس پر متعلقہ افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، تاہم اب اس کیس کی گتھی سلجھ گئی ہے، اور قطری حکام نے اس خاتون کی شناخت کرلی ہے، جس نے ائرپورٹ کے واش روم میں بچی جنم دینے کے بعد اسے    وہاں پھینک دیا تھا۔ قطری حکام کے مطابق مذکورہ خاتون ایک ایشیائی ملک سے تعلق رکھتی ہے، اور وہ بچی کو جنم دینے اور پھینکنے کے فوری بعد اپنی فلائٹ پر اپنے ملک جانے میں کامیاب ہوگئی تھی، قطری پراسیکیوٹر آفس کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون کو گرفتار کرکے واپس لانے کیلئے کوششیں جاری ہیں، اور عالمی اداروں کی مدد بھی لی گئی ہے، مذکورہ خاتون کی جس مرد سے دوستی تھی، وہ بھی ایشیائی ملک سے تعلق رکھتا ہے۔

اس نے خاتون سے ناجائز تعلقات کا اعتراف کرلیا ہے، اور بتایا ہے کہ اس خاتون نے ائرپورٹ پر بچی جنم دینے کے بعد اس کی تصویر اور میسج بھی بھیجا تھا، جس میں بتایا تھا کہ وہ بچی کو وہیں پھینک کر فرار ہورہی ہے، مذکورہ شخص کے ڈی این اے بھی اس بچی سے میچ کرگئے ہیں، مذکورہ بچی اس وقت قطری حکام کی تحویل میں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.