جلسہ گاہ نہ بھر پانے کا ڈر یا کچھ اور، اپوزیشن نے جلسے کی جگہ تبدیل کرلی

0

لاہور: خفیہ ادارے نے گوجرانوالہ میں اپوزیشن اتحاد کے جلسے کے موقع پر ن لیگ کے دو دھڑوں میں تصادم کا خدشہ ظاہر کردیا، ناراض لیگی رکن اسمبلی اشرف انصاری کے حامیوں نے نوازشریف کے پاک فوج مخالف بیانات پر ریلی نکالنے کا اعلان کررکھا ہے، جبکہ پی ڈی ایم کا اچانک جلسے کی جگہ تبدیل کرنے کا فیصلہ۔

تفصیلات کے مطابق جناح اسٹیڈیم میں جلسے کی درخواست دینے کے بعد پی ڈی ایم قیادت نے اچانک جی ٹی روڈ پر جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر یہ چہ میگوئیاں ہورہی ہیں کہ اپوزیشن کیلئے جناح اسٹیڈیم بھرنا مشکل تھا، اور وہ جی ٹی روڈ پر ٹریفک روک کر کامیابی کا تاثر دینا چاہتی ہے۔ خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد نے16 اکتوبر کو  جناح باغ  گوجرانوالہ میں جلسہ کا اعلان کیا تھا اورضلعی انتظامیہ کو اجازت  کیلئے درخواست  بھی دے رکھی ہے۔

تاہم سول خفیہ ادارے نے اس حوالے سے اعلیٰ پولیس حکام کو بھیجی گئی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جلسہ کے موقع پر اپوزیشن کارکنوں اور ن لیگ کے باغی ایم پی اے اشرف انصاری کے حامیوں کے درمیان تصادم ہوسکتا ہے، کیوں کہ اشرف انصاری کے بھائی یونس انصاری جو چند روز قبل ہی پی ٹی آئی میں گئے ہیں، اور جنہیں اپنے بھائی کی بھرپور حمایت حاصل ہے، انہوں نے بھی جمعہ کو پنڈی بائی پاس سے چن دا قلعہ تک ریلی نکالنے کا اعلان کر رکھا ہے، خفیہ ادارے نے کہا ہے کہ اگر یہ ریلی بھی نکلتی ہے، تو دونوں گروپوں میں تصادم کا خدشہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن جلسہ کیلئے ن لیگ کے جو رہنما زیادہ سرگرم ہیں، ان میں ایم پی اے عمران خالد بٹ عرف پومی بٹ، ن لیگ یوتھ ونگ گوجرانوالہ کے صدر ولید آصف بٹ، شیعب بٹ،  دل محمد اور معظم روف شامل ہیں، ن لیگ کے یہ رہنما 2014 میں پی ٹی آئی کے اسلام آباد دھرنے کیلئے جانے والے عمران خان کے قافلے پر حملے میں بھی ملوث تھے۔

سیکورٹی خدشات

پنجاب حکومت کو بھیجی گئی رپورٹ میں اسپشل برانچ نے اپوزیشن جلسے کے لئے سیکورٹی خدشات کا بھی اظہار کیا ہے، اور تجویز دی ہے کہ اگر جناح اسٹیڈیم میں جلسے کی اجازت دی جاتی ہے، تو پہلے اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ بیٹھ کر تمام امور طے کئے جائیں، جناح  اسٹیڈیم کے اردگر د سرچ آپریشن کیا جائے، علاقے میں تمام دکانیں اور کاروبار بند کرایا جائے، اسٹیج کے ارد گرد  باڑ لگائی جائے، تاکہ مجمع میں سے کوئی اسٹیج کی طرف نہ  بڑھ سکے، اس کے علاوہ جناح اسٹیڈیم کے اطراف عمارتوں کی چھتوں پر اہلکار تعینات کئے جائیں، کیوں کہ آس پاس بہت سی عمارتیں ہیں، اور وہاں سے جلسہ گاہ پر فضا سے کوئی خطرناک چیز بھی پھینکی جاسکتی ہے، اسی طرح  ممکنہ بھگدڑ سے بچنے کے لئے بھی مناسب  انتظامات کی سفارش کی گئی ہے۔

اسٹیڈیم کی گنجائش

ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسٹیڈیم میں 50 ہزار افراد کو سمونے کی گنجائش ہے، جن میں سے 20 ہزار نشستوں پر بیٹھ سکتے ہیں، جبکہ 30 ہزار کھڑے ہو کر خطاب سن سکتے ہیں، تاہم اب اپوزیشن اتحاد نے جناح اسٹیڈیم کے بجائے جی ٹی روڈ پر جلسہ کرنے کا عندیہ دیا ہے، جس سے یہ چہ میگوئیاں ہورہی ہیں کہ اپوزیشن کو50 ہزار  کا اسٹیڈیم  بھرنا مشکل لگ رہا تھا، اس لئے جی ٹی روڈ پر جلسہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جہاں ٹریفک جام ہونے سے جلسہ کے شرکا کو ماپنا مشکل ہوجائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.