کیس کے دوران نوازشریف کے قریبی لوگ جج ارشد ملک سے مسلسل ملتے رہے، ہائیکورٹ کی تحقیقات میں انکشاف

0

لاہور: برطرف کئے گئے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نوازشریف کے کیس کے دوران ن لیگ کے رہنماؤں سے مسلسل رابطے میں رہے،منصوبہ بندی کے تحت ارشد ملک عمرہ کیلئے سعودی عرب گئے جہاں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز سے ان کی طے شدہ ملاقات ہوئی،جس میں ارشد ملک کے مطابق اسے 50 کروڑ اور بیرون ملک سیٹ کرنے کی پیشکش بھی کی گئی۔

احتساب عدالت کے سابق جج کیخلاف یہ انکشافات لاہور ہائیکورٹ کی انکوائری رپورٹ میں کئے گئے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد ملک نے نوازشریف کو فلیگ شپ کے اہم کیس میں بری اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے کے بعد بھی نواز شریف سے جاتی عمرا جا کر ملاقات کی،جس کے بعد معاملہ ن لیگ کے گلے پڑتا نظر آتا ہے۔

رپورٹ میں ارشد ملک کی طرف سے دباؤ کا تاثر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے عدالتی افسر کوئی شواہد پیش نہیں کرسکے۔ جسٹس سردار احمد نعیم کی تحقیقاتی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ارشد ملک کیس کے دوران مسلسل ملزم نوازشریف کے رابطہ کاروں مہر ناصر، ناصر بٹ اور ناصر جنجوعہ سے ملتے رہے،جو ارشد ملک سے ریفرنسز پر مخصوص ڈیمانڈ کرتے رہے۔

انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد ملک تک ان تینوں افراد کی رسائی تھی،انکوائری کے دوران ارشد ملک نے نوازشریف کے قریبی ناصر بٹ سے ملاقاتوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ ناصر بٹ ان سے نوازشریف کی اپیل کی تیاری کیلئے ملے تھے،ارشد ملک نے میاں محمد طارق سے بھی رابطوں کا اعتراف کیا جس نے 2003 میں ملتان پوسٹنگ کے دوران اس کی ویڈیو بنائی تھی،اس تحقیقاتی رپورٹ پر ہی ہائیکورٹ کی انظباطی کمیٹی نے ارشد ملک کو برطرف کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.