ڈنمارک میں تعلیم حاصل کرنے والے غیرملکیوں کیلئے قانون میں تبدیلی

0

کوپن ہیگن: ڈنمارک میں پی ایچ ڈی کرنے والے غیر یورپی طلبا ہوجائیں ہوشیار، اب قانون میں کردی گئی ہے نئی تبدیلی، جس کے تحت ان کے سروں پر ریزیڈنسی اسٹیٹس ختم ہونے کی تلوار لٹکادی گئی، اس لئے جب تک ڈنمارک میں تعلیم حاصل کررہے ہوں، اپنی صحت کا تحفظ کرنا ہوگا۔

نئے قانون کے مطابق ڈنمارک میں پی ایچ ڈی کیلئے موجود غیر یورپی طلبا جن کے پاس ریذیڈنسی پرمٹ ہوتا ہے، وہ اگر بیمار ہوجاتے ہیں، اور بیماری کی وجہ سے تعلیم سے غیر حاضر ہوتے ہیں، تو ان کی قانونی حیثیت خطرے میں پڑجائے گی اور ڈنمارک کی حکومت انہیں اپنے ممالک میں واپس جانے کیلئے کہہ سکتی ہے۔ غیر یورپی طلبا کیلئے یہ نئی تلوار ڈنمارک کے امیگریشن رولز میں ترمیم کی وجہ سے لٹکی ہے، جس میں اب یہ طے کردیا گیا ہے کہ جو طلبا تعلیم میں متحرک کردار ادا نہیں کریں گے،  ان کے پروگرام ختم کردئیے جائیں گے۔

تاہم حکومت نے اس بات کا اختیار تعلیمی اداروں کو دیا ہے کہ وہ فیصلہ کریں گے کہ کون سا غیر ملکی متحرک طالبعلم ہے، اور کون سا طالبعلم تعلیمی سلسلے کو نبھانے میں مشکلات کا شکار ہے۔ ڈنمارک میں رائج عمومی قانون کے تحت  تعلیم کے دوران چھٹیاں کرنے والے کو متحرک طالبعلم شمار نہیں کیا جاتا، اس طرح غیر یورپی پی ایچ ڈی طلبا کیلئے یہ شرط ان کے رہائشی پرمٹ ختم کرنے کا سبب بن سکتی ہے، تاہم اس میں ایک رعائت رکھی گئی ہے کہ اگر کسی طالبعلم کا رہائشی پرمٹ حکومت ختم کردیتی ہے، تو وہ صحتیاب ہونے کے بعد دوبارہ نئے پرمٹ کے لئے درخواست دے سکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.