سوئٹزرلینڈ میں برقع پر پابندی لگے گی یا نہیں، فیصلہ آگیا

0

برن: سوئٹزرلینڈ میں برقع پہننے پر پابندی کے مطالبے پر اتوار کو ریفرنڈم  ہوا ہے، سوئس حکومت نے بھی دائیں بازو کی جماعتوں کی طرف سے برقع پر پابندی لگانے کی تجویز کی مخالفت کی تھی، یہی وجہ ہے کہ ریفرنڈم میں برقع پر پابندی اور مخالفت میں معمولی فرق سے ہار جیت ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ریفرنڈم کے ذریعہ اہم فیصلے کرنے کی شہرت رکھنے والے یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں اتوار کو برقع پر پابندی کی تجویز پر عوامی رائے لی گئی، تجویز میں براہ راست برقع اور مسلم کمیونٹی کا ذکر نہیں کیا گیا تھا، بلکہ عوام سے  یہ پوچھا گیا تھا کہ کیا آپ چہرہ ڈھانپنے پر پابندی لگانے کے حق میں ہیں؟، اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ فیصلہ ہاں میں آنے کی صورت میں مظاہروں میں شریک افراد پر بھی ماسک اور رومال سے چہرہ ڈھانپنے پر بھی پابندی ہوگی۔ سوئس حکومت اور بائیں بازو کی جماعتیں اس قانون کے حق میں نہیں تھیں، تاہم دائیں بازو کی نیشنل پیپلز پارٹی اور دیگر قوم پرست جماعتوں کا کہنا تھا کہ برقعہ اور نقاب سوئس روایات کے منافی ہیں۔ اتوار کو ہوئے ریفرنڈم کے نتائج حکومت نے جاری کردئیے ہیں، اور ان میں سوئس شہریوں نے معمولی مارجن سے برقع پر پابندی کے حق میں ووٹ دیا ہے، عبوری نتائج کے مطابق 51.2 فیصد سوئس شہریوں نے برقع پر پابندی لگانے کیلئے آئین میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے، جبکہ 48.8 فیصد شہریوں نے اس کی مخالفت کی ہے، یوں تقریباً ایک فیصد کے فرق سے برقع پر پابندی کی منظوری دی گئی ہے۔

سوئس مسلمانوں کی تنظیم سینٹرل کونسل آف مسلم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نتائج پر افسوس کا اظہار کیا ہے، مسلم تنظیم نے سوئس مسلمانوں کے لئے اسے سیاہ دن قرار دیا اور کہا کہ اس سے مسلم اقلیت کو عدم مساوات کا پیغام جائے گا، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس سے سوئس مسلم اقلیت کیخلاف امتیازی رویہ کا اظہار ہوگا، اور معاشرے میں غیر ضروری طور پر تقسیم بڑھے گی، تنظیم نے کہا کہ برقع پر پابندی خواتین کی آزادی کا اقدام قرار نہیں دیا جاسکتا، بلکہ اس سے آزادی اظہار اور مذہب کی آزادی کی خلاف ورزی  ہوتی ہے،

سوئٹزرلینڈ سے قبل فرانس 2011 میں برقع پر پابندی لگاچکا ہے، جبکہ ڈنمارک، آسٹریا، ہالینڈ اور بلغاریہ میں بھی عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے پر جزوی یا مکمل پابندی ہے، واضح رہے کہ 86 لاکھ آبادی والے سوئٹزرلینڈ میں مسلم آبادی صرف 5 فیصد ہے، اور ان میں بھی  صرف 30 خواتین ہی برقع پہنتی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.