اسلام آباد: ایران کے راستے غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کرنے والے پاکستانیوں کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے گروہ کے خلاف آپریشن کیا گیا ہے، جس میں افغان باشندے سمیت اہم کارندے دھر لئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی طور پر یورپ جانے کے خواہشمند ہزاروں پاکستانی ہر سال زمینی راستے سے ایران اور ترکی جانے کی کوشش کرتے ہیں، ان کا روٹ بلوچستان سے ایران داخلے کا ہوتا ہے، انسانی اسمگلرز ان پاکستانیوں کو پیسے لے کر اسمگل کرتے ہیں، تاہم بعض اسمگلرز باہر جانے کے خواہش مند پاکستانیوں کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے کے دھندے میں بھی ملوث ہوجاتے ہیں، ایف آئی اے نے ایران کے سرحدی علاقوں میں عقوب خانے قائم کرکے پاکستانی شہریوں سے تاوان وصول کرنے والے بڑے نیٹ ورک کے خلاف کامیاب کارروائی کی ہے، جس میں گروہ کے 2 اہم کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جو اس گروہ کے مالی امور دیکھتے تھے، ایف آئی اے پشاور نے قصہ خوانی بازار پر چھاپہ مار کر 2 مطلوب انسانی اسمگلرز افغان شہری حبیب الرحمان ولد نواب اور کرم ایجنسی سےتعلق رکھنے والے لیاقت حسین ولد سید محمد اکبر کو گرفتار کر لیا۔
ایف آئی اے نے اس سے پہلے گروہ کے ایک اور اہم کارندہ اختر گل کو گرفتار کیا تھا، اور اس کی نشان دہی پر ان 2 کارندوں کی گرفتاری ہوئی ہے۔ اس گروہ کا سرغنہ عزیز مہمند بھی پہلے ہی پکڑا جاچکا ہے، یہ گروہ ایرانی سرحد پر کئی پاکستانیوں کو یرغمال بنا کر ان سے تاوان وصول کرنے میں ملوث بتایا جاتا ہے، ان کےخلاف متاثرہ شخص عثمان نے درخواست دی تھی، جسے انہوں نے ترکی میں ایمپلائمنٹ ویزے کا لالچ دے کر غیر قانونی طور پر ایران اسمگل کیا گیا، جہاں ان ایجنٹوں نے اسے یرغمال بنا لیا اور تشدد کرتے رہے ۔ بعدازاں ویڈیو اس کے والدین کو بھیج کر رقم وصول کی گئی، گرفتار ہونے والے دونوں ملزمان حبیب الرحمان اور لیاقت انسانی اسمگلرز کے اس گروہ کیلئے بھتہ کی رقم ہنڈی وحوالہ کے ذریعے ایران بھیجنے میں ملوث تھے۔