لو کرلو گل،’’ہمیں جیل جانا ہے یورپی ملک کے شہریوں کی عجب خواہش

0

برسلز: جیل کا نام سن کر جھری جھری آجاتی ہے، وہاں جاکر تو قید ہونے پڑے گا، اپنے پیاروں سے بھی رابطہ کٹ جائے گا، اہلکاروں کے رحم و کرم پر آجائیں گے، وہاں جرائم پیشہ عناصر سےبھی واسطہ پڑے گا، لیکن آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ ایک یورپی ملک کے عوام نے جیل جانے کے لئے درخواستوں کے انبار لگادئیے ہیں۔

جی ہاں یہ کام سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ کے شہریوں نے کیا ہے، شہر کے مغرب میں ایک نئی جیل تیار کی گئی ہے، جس میں 241 قیدیوں کی گنجائش ہے، حکام نے قیدیوں کو نئی جیل میں منتقل کرنے سے قبل ایک اچھوتا آئیڈیا پیش کیا، اور لوگوں کو دعوت دی کہ اگر کوئی جیل کی زندگی کا مزا چکھنا چاہتا ہے، تو درخواست دے، اسے مفت میں یہ سہولت فراہم کی جائے گی، بس پھر کیا تھا، دھڑا دھڑا درخواستیں آنے لگیں، اور ان کی تعداد 832 تک پہنچ گئی ، جس کے بعد حکام نے اتوار سے مزید درخواستوں کی وصولی روک دی ہے، اورملنے والی درخواستوں کی چھانٹی شروع کردی ہے، تاکہ ان لوگوں کا انتخاب کیا جائے ، جنہیں اس نئی جیل میں 24 سے 27 مارچ کے دوران رکھا جائے گا، ترجمان کا کہنا ہے کہ جیل میں رہنے کے خواہشمندوں کی بکنگ مکمل ہوگئی ہے۔

جیل میں رہنے کی شرائط

جیل میں کئی دن گزارنے کے خواہشمندوں کے لئے حکام نے جو شرائط رکھی ہیں، ان کے مطابق انہیں جیل کا حقیقی ماحول دکھانے کےلئے موبائل فون۔لیپ ٹاپ سمیت باہر سے رابطے والا کوئی آلہ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، انہیں خوراک بھی ڈائٹ والی دی جائے گی، خوراک میں صرف آپ حلال، صرف سبزیاں یا بغیر سبزیوں والی خوراک کا انتخاب کرسکتے ہیں، جیل میں جامہ تلاشی بھی لی جائے گی، لیکن یہ عمل رضامندی کے ساتھ کیا جائےگا، ہاں اگر وقت سے قبل ہی کسی جعلی قیدی کا دل جیل میں گھبرا گیا، تو اسے وہاں سے نکلنے کی اجازت ہوگی، حکام کا کہنا ہے کہ جیل میں وقت گزارنے کا پیکج ان لوگوں کے لئے دیا گیا ہے، جو جرائم میں تو ملوث نہیں ہوتے ، لیکن جیل کی زندگی کے بارے میں جاننے کی جستجو ہوتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.