پروفیسر لاک ڈاؤن نے کرونا پر خطرناک پیشگوئی کردی

0

لندن: برطانیہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر لاک ڈاؤن نے نئے کرونا وائرس کے حوالے سے خطرناک تصویر کھینچ دی، فوری طور پر لاک ڈاؤن پابندیاں نہ لگائی گئیں، تو یہ سردیاں بہت بھاری پڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے، دوسری طرف جرمن وزیر صحت نے بھی صورتحال کو خراب قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پروفیسر لاک ڈاؤن کے نام سے معروف برطانوی ماہر پروفیسر نیل فرگوسن نے کہا ہے کہ اگر برطانیہ میں فوری طور پر لاک ڈاؤن پابندیاں نہ لگائی گئیں، تو یہ سردیاں بہت بھاری پڑنے کا خدشہ ہے، اور یومیہ اموات 5 ہزار کی ریکارڈ سطح پر پہنچ سکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہر دو روز کے بعد اومیکرون وائرس کے متاثرین کی تعداد دگنی ہوتی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو سال نو پر سخت پابندیاں لگانی ہوں گی، انہوں نے بتایا کہ امپریل کالج لندن میں ان کی ٹیم نے جو اندازہ لگایا ہے، اس کے مطابق اچھی صورت حال میں بھی جنوری کے دوران برطانیہ میں یومیہ اموات 3 ہزار کو چھو سکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کو ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ اومیکرون وائرس پہلے پائے جانے والے ڈیلٹا وائرس سے کم خطرناک ہے، بلکہ اس کے برعکس ہم نے اسے پھیلاو کے لحاظ سے پانچ گنا زیادہ پایا ہے، یہ وائرس لوگوں کو دوبارہ کرونا کا شکار کرسکتا ہے۔

دوسری جانب جرمن وزیر صحت کارل لاٹر باش نے بھی کہا ہے کہ جرمنی کو اس وقت اومیکرون وائرس کی صورت میں کرونا کی پانچویں لہر کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر نیا وائرس کم اثرات کا حامل ہو، تب بھی صورتحال میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، لہذا ہمیں ہر طرح کے حالات کے لئے تیار رہنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ہم برطانیہ کی صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، جہاں یہ نیا وائرس تیزی سےپھیل رہا ہے، برطانوی ماہرین نے انہیں بتایا ہے کہ انہوں نے اس سے پہلے کرونا کے پھیلاو کی ایسی صورت حال نہیں دیکھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.