پشاور:جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی پیشی سے قبل نیب نے ان کے قریبی ساتھی کو گرفتار کر لیا،گرفتاری سے فضل الرحمن کیلئے مشکلات بڑھ سکتی ہیں،نیب پہلے ہی جے یو آئی سربراہ کے اثاثوں کی بارے میں اہم شواہد جمع کرچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب کے پی کے نے فضل الرحمن کے قریبی ساتھی اور پارٹی کے ڈیرہ اسماعیل خان کے اہم عہدیدار موسی خان کو کو گرفتار کرلیا ہے،ملزم کو عدالت پیش کرکے اس کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے، موسی خان کو فضل الرحمن کے اثاثوں سے جڑے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم فضل الرحمن کے بہت قریب ہے اور اس کا بیٹا طارق خان جے یو آئی سربراہ کے پرسنل سیکریٹری کے طور پر کام کر رہا ہے، موسی خان سے نیب کے تفتیش کاروں نے پوچھ گچھ شروع کردی ہے، اور ان سے فضل الرحمن کے اثاثوں کے بارے میں پوچھا جارہا ہے۔
جے یو آئی ردعمل
جے یو آئی نے موسی خان کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ فضل الرحمن کے پرسنل سیکریٹری اور ملزم کے صاحبزادے طارق خان کا کہنا ہے کہ ان کی والد ڈیرہ اسماعیل خان سے نیب میں پیشی کے لئے پشاور آرہے تھے کہ راستے میں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ پارٹی کے ترجمان حاجی جلیل کا کہنا ہے کہ نیب اپوزیشن کو دبانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے