ٹریفک اہلکار کو کچلنے والے سابق ایم پی اے کی بریت پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل

0

کوئٹہ: کوئٹہ کی ماڈل کورٹ کی جانب سے ٹریفک پولیس اہلکار کو گاڑی سے کچلنے والے سابق رکن اسمبلی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما عبدالمجید خان اچکزئی کو باعزت بری کر نے پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جارہی ہے، اور صارفین اس واقعہ کی ویڈیو منسلک کرکے اسے وائر ل کررہے ہیں ، چیف جسٹس سے اس بریت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما عبدالمجید خان اچکزئی جو پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے عزیز بھی ہیں ، کی گاڑی نے جون 2017 میں ٹریفک پولیس اہلکار سب انسپکٹر حاجی عطاءاللہ کو اس وقت کچل دیا تھا، جب وہ کوئٹہ کے ایک چوک پر ٹریفک کنٹرول کررہے تھے۔

حاجی عطااللہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔ اور اس واقعہ کی ویڈیو بھی بن گئی تھی ، اس کیس میں ابتدا میں پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی تاہم میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے بعد رکن صوبائی اسمبلی عبدالمجید اچکزئی کو 24 جون کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بھی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کی تھی ۔

اس ہائی پروفائل کیس کی سماعت ماڈل کورٹ کے جج دوست محمد مندوخیل کررہے تھے اور یکم ستمبر کو عدالت میں واقعہ کی ویڈیو بھی پیش کی گئی تھی ، جس میں صاف طور پر اچکزئی کی گاڑی سارجنٹ کوتیز رفتاری سے آتے ہوئے کچل رہی ہے، ساتھ ہی عدالت میں گواہان کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے تھے۔ جس کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

عدالت نے جمعہ کو فیصلہ سناتے ہوئے عبدالمجید خان اچکزئی کو ٹریفک پولیس اہلکار قتل کیس سے باعزت بری کر دیا۔ تاہم اس فیصلے پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جارہی ہے، اور صارفین چیف جسٹس پاکستان سے اس کا نوٹس لینے اور شہید پولیس اہلکار کے ورثا کو انصاف دینے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.