بھارت میں مسلم میت کے ساتھ انسانیت سوز سلوک، کچرے والی گاڑی کا استعمال
لکھنو: بی جے پی نے زندہ مسلمانوں کے ساتھ مرنے والوں سے بھی امتیازی سلوک شروع کردیا، اترپردیش میں جہاں مسلمانوں کے دشمن یوگی ناتھ کی حکومت ہے، وہاں ایک مسلمان کی میت کو کچرا لے جانے والی گاڑی میں منتقل کرنے کی انسانیت سوز ویڈیو سامنے آئی ہے ۔
بلرام پور میں بلدیہ کے دفتر میں کسی کام سے آنے والے 42 سالہ محمد انور دفتر کے باہر سڑک پر گرے اور ان کا وہیں انتقال ہوگیا، ان کی لاش لے جانے کے لئے ایمبولینس کو کال کی گئی اور پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔
پولیس اور ایمبولینس کے عملے کو معلوم ہوا کہ مرنے والا مسلمان ہے، تو انہوں نے کورونا کے نام پر لاش کو اٹھانے سے انکار کردیا، حالاں کہ محمد انور نہ تو کورونا کے مریض تھے اور نہ ہی وہ بیمار تھے، بلکہ ان کی موت اچانک سڑک پر ہوئی تھی۔
اس کے بعد بلدیہ کے کچرا اٹھانے والے دلت عملے کو بلایا گیا اور انہوں نے جانوروں کی طرح مسلمان کی میت اٹھا کر کچرا گاڑی میں ڈالی ۔
بلرام پور کے علاقے میں یہ انسانیت سوز واقعہ دن دیہاڑے اور سینکڑوں لوگوں کےسامنے پیش آیا ،لاش اٹھانے کیلئے آنے والی ایمبولینس اور وہاں موجود پولیس اہلکار وں سمیت سبھی شہری یہ تماشا دیکھتے رہے۔
اس واقعہ کی ویڈیو بھارتی پروفیس اشوک سوائن سمیت انسانیت سے ہمدری رکھنے والے کئی بھارتی شخصیات نے شئیر کی ،جس کے بعد بلرام پور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کرشنا کرونش نے اس معاملے کی جانچ کا حکم دے دیا ہے اور ابتدائی طور پر موقع پر موجود 3 پولیس اہلکاروں اور لاش کچرے کی گاڑی میں لے جانے والےاور 4 بلدیاتی ملازمین کو معطل کرنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔
متوفی انور کا تعلق سعداللہ نگر سے تھا ، مقامی ایس پی دیو رنجن ورما نے بھی واقعہ کو افسوسناک قرار دیا ہے اور پولیس اہلکاروں کیخلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔